پانیولہ(سٹاف رپورٹر)سابق وزیر اعظم و صدر استحکام پاکستان پارٹی آزادکشمیر سردار تنویر الیاس خان نے کہا ہے کہ انوار سرکار غیرآئینی عزائم کی تکمیل کو پروان چڑھا رہی ہے، ان اٹھارہ ، بیس ماہ میں جو نقصان ریاستی اداروں کو پہنچا اور ریاستی تشخص پامال ہوا اس کی تاریخ میں کوئی مثال نہیں ، یہ آزاد خطہ مزید تباہی و بربادی کا متحمل نہیں ہو سکتا، سارے فتنوں کی جڑ انوار سرکار کو اب اکھاڑ پھینکنا ہو گا،
کشمیریوں کے صبر کا پیمانہ لبریز ہو چکا ہے، تحریک آزادی کشمیرکے بیس کیمپ میں اب ایسی حکومت کی کوئی گنجائش باقی نہیں رہی، انوار الحق پر اعتبار اور اعتماد کرنے کا میرا فیصلہ غلط تھا، اس نے میرے خلاف سازشیں کرتے ہوئے سب سے پہلے مجھے ہی ڈسا۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے آبائی علاقے سردار پیلس بنگوئیں میں ایک بڑے عوامی اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کیا ، اس اجتماع میں پونچھ اور باغ کی عوام ، بلدیاتی نمائندوں، سیاسی کارکنوں بشمول خواتین اور عوامی حلقوں کی سرکردہ شخصیات نے کثیر تعداد میں شرکت کی۔
اس اجتماع سے مولانا آفتاب کاشر ، علامہ زبیر اور دیگر نے بھی خطاب کیا۔ سردار تنویر الیاس خان نے اپنے خطاب میں مزید کہا کہ اس علاقے کا چپہ چپہ ہمارے آباؤ اجداد نے خون دیکر آزاد کروایا ،جو پاکستانی عوام کے دلوں میں بستے ہیں ، ہمیں آزادکشمیر اور مقبوضہ کشمیر کا تقابلی جائزہ لینا ہو گا اس وقت پاکستانی اداروں میں آزادکشمیر کے سپوت اعلی عہدوں پر فائز ہیں جبکہ بھارتی اداروں میں اس طرح کا تصور تک ممکن نہیں،
ایسے حالات میں مقبوضہ کشمیر اور آزادکشمیر کو کیسے آپس میں جوڑا جا سکتا ہے۔ پاکستان ہماری امیدوں کا محور و مرکز ہے آج بھی مقبوضہ کشمیر میں شہداء کو پاکستانی پرچم لپیٹ کر دفن کیا جاتا ہے جو پاکستان سے محبت کا ثبوت ہے ، سید علی گیلانی نے بستر مرگ پر بھی کہا کہ ہم پاکستانی ہیں، پاکستان ہمارا ہے جبکہ یہاں انوار سرکار نے کشمیریوں اور پاکستان کے رشتے کی ایسی تیسی کرا دی ، وہ حالات پیدا ہوئے جن کا تصور بھی نہ تھا اور نہ ہے۔
پاکستان کشمیریوں کے مقدمے کا فریق اور پشتی بان ہے، راستے بند کرنا چنداں سود مند نہیں، گزشہ اٹھارہ بیس ماہ کا دورانیہ دشمن کے عزائم کو تقویت پہنچانے اور افراتفری کی صورتحال میں گزرا جسے نہ کسی نے کبھی دیکھا اور نہ ہی تصور کیا جا سکتا تھا کیوں کہ انہوں نے اپنے اداروں کو بھی نہیں بخشا ۔ سردار تنویر الیاس خان نے کہا کہ پاکستان کے علاوہ کوئی ہمارا پرسان حال نہیں اگر پاکستان نہ ہوتا تو ہماری صورتحال بھی غزہ اور فلسطین سے بدتر ہوتی، مضبوط و مستحکم پاکستان ہی ہماری منزل ہے
انوارالحق کو انتخابات لڑوائے، سپیکر بنوایا مگر اس نے سازش کے تحت میری حکومت کو مفلوج کرنے کیلئے چار ماہ تک مسلسل اسمبلی اجلاس جاری رکھا ، میں آج اپنی غلطی کا اعتراف کرتا ہوں کہ میرا انتخاب درست نہ تھا جس نے سب سے پہلے مجھے ہی ڈسا، بلدیاتی نمائندوں کو فنڈز تک فراہم نہ کئے اساتذہ اور قراہ تک کو نہ بخشا ، ریاستی نظام درہم برہم ہے ، پونچھ غازیوں اور شہیدوں کی دھرتی ہے جو کسی سازش کو کامیاب ہونے دے گی اور نہ ہی تحریک آزادی کے بیس کیمپ اور اپنی تاریخ پر کوئی آنچ آنے دے گی
اب ہمیں ریاستی تشخص کو بحال کرنا ہوگا تاکہ تحریک آزادی کشمیر کو آگے لیکر چل سکیں کیونکہ جب تک مقبوضہ کشمیر آزادنہیں ہوتا تب تک ہم چین سے نہیں بیٹھیں گے اجتماع کے اختتام پر ملکی سلامتی بقاء استحکام اور مقبوضہ کشمیر کی آزادی کے لئے دعائیں بھی کی گئیں بعد ازاں سردار تنویر الیاس خان سے بلدیاتی نمائندوں اور عوامی وفود نے ملاقاتیں بھی کیں۔
سپیکراسمبلی لطیف اکبر کے قافلے پر فائرنگ ،2افراد زخمی