ہٹیاں بالا(عمر بھٹی راجپوت سے)مبینہ لینڈ مافیا کا ستایا چند کوٹ کا رہائشی ذوالفقار شاہ کا محکمہ مال کے افسران پر بااثر افراد کی پشت پناہی کا الزام عائد کر دیا ، عدالت العالیہ کے حکم امتناعی کے باوجود خالصہ سرکار اور بندوبستی اراضی پر غیر قانونی قبضے جاری ہیں، متاثرہ خاندانوں کی داد رسی نہ ہونے پر شدید تشویش کا اظہار کیا گیا۔
تفصیلات کے مطابق سید ذوالفقار حسین شاہ ساکن چند کوٹ نے ڈسٹرکٹ پریس کلب ہٹیاں بالا میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ لینڈ مافیا نے محکمہ مال کے افسران کی ملی بھگت سے سرکاری اور نجی اراضی پر قبضہ جما رکھا ہے۔ انہوں نے الزام عائد کیا کہ جعلی بے نامہ جات کے ذریعے کنالوں پر مشتمل زمینوں کو غیر قانونی طور پر ہتھیا لیا گیا، جبکہ متاثرہ خاندان انصاف کے لیے دربدر کی ٹھوکریں کھانے پر مجبور ہیں۔
ذوالفقار شاہ نے کہا کہ صادق خان ولد قلندر خان اور سجاول خان ولد صادق خان محکمہ مال کے بعض افسران کے ساتھ مل کر عوامی حقوق غصب کر رہے ہیں۔ انہوں نے مزید بتایا کہ خالصہ سرکار کی زمین پر دیدہ دلیری سے مار کیٹس تعمیر کی جا رہی ہیں اور اس غیر قانونی عمل میں محکمہ مال کے افسران خود نگرانی کر رہے ہیں، جس سے ان کی ملی بھگت واضح ہوتی ہے۔
سید ذوالفقار حسین شاہ نے کہا کہ اگر کوئی عام شہری اپنی وراثتی زمین پر مکان تعمیر کرے تو اسے سخت منظوری کے عمل سے گزارا جاتا ہے، جبکہ شاہراہ سرینگر جہلم ویلی، جو این ایچ اے کی تحویل میں ہے، وہاں غیر قانونی تعمیرات بلا روک ٹوک جاری ہیں انہوں نے ضلعی انتظامیہ کی خاموشی پر تعجب کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ عدالت العالیہ کے حکم امتناعی کے باوجود غیر قانونی سرگرمیاں جاری ہیں ۔
نائب تحصیل دار سے لے کر ڈپٹی کمشنر تک سب خاموش تماشائی بنے ہوئے ہیں۔ انہوں نے وزیراعظم آزاد کشمیر، چیف جسٹس عدالت العالیہ، چیف سیکرٹری، آئی جی آزاد کشمیر اور دیگر اعلیٰ حکام سے مطالبہ کیا کہ وہ فوری طور پر لینڈ مافیا کے خلاف قانونی کارروائی عمل میں لائیں، متاثرہ خاندانوں کو انصاف فراہم کریں اور غیر قانونی قبضہ مافیا کو قانون کے کٹہرے میں لایا جائے ۔