امریکی صدرنےعالمی فوجداری عدالت (آئی سی سی) پرپابندی لگانے کے ایگزیکٹوآرڈر پردستخط کردیئے ہیں۔
عالمی عدالت پر امریکا اور اسرائیل کو نشانہ بنانے کا الزام عائد کیا گیا ہے۔ایگزیکٹوآرڈرسے آئی سی سی عملے اور اہلخانہ پر مالیاتی اور ویزا پابندیاں عائدہوں گی۔
ایگزیکٹو آرڈر کے متن میں کہا گیا ہے کہ اسرائیل اور امریکہ کے خلاف آئی سی سی کے حالیہ اقدامات نے خطرناک نظیر قائم کی اور آئی سی سی کو آخری حربے کی عدالت کے طور پر ڈیزائن کیا گیا تھا۔
یہ بھی پڑھیں:ٹرمپ کے غزہ پر قبضے کے بیان پر عالمی ردعمل ، امریکا کی وضاحت جاری
ایگزیکٹو آرڈر میں کہا گیا ہے کہ امریکہ اور اسرائیل دونوں ہی مضبوط عدلیہ کے نظام کو برقرار رکھتے ہیں اور انہیں کبھی بھی آئی سی سی کے دائرہ اختیار کے تابع نہیں ہونا چاہئے۔
ڈونلڈ ٹرمپ اس وقت سے آئی سی سی کے سخت ناقد ہیں جب عدالت نے نومبر میں اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو ،ان کے سابق وزیر دفاع یوو گیلنٹ کے خلاف غزہ میں مبینہ جنگی وانسانیت کے خلاف جرائم کے الزام میں گرفتاری کے وارنٹ جاری کئے تھے۔
عالمی عدالت نے حماس رہنمائوں کے وارنٹ بھی جاری کئے تھے۔ امریکی صدرنے این جی اوزکوفنڈنگ کے جائزہ کے ایگزیکٹومیمو پربھی دستخط کردیئے ہیں۔