آزاد کشمیر: پی ٹی آئی کا آج8 فروری کو یومِ سیاہ کا اعلان، حکومت کا کریک ڈاؤن جاری

آج 8 فروری 2025 کو پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) آزاد کشمیر میں بھی یومِ سیاہ منا رہی ہے جس کا مقصد 2024 کے عام انتخابات میں مبینہ دھاندلی کے خلاف بھر پور آواز اٹھاناہے۔ اس موقع پر حکومت نے امن و امان کی صورتحال برقرار رکھنے کے لیے پی ٹی آئی کے رہنماؤں اور کارکنوں کے خلاف کریک ڈاؤن تیز کر دیا ہے۔

حالیہ اطلاعات کے مطابق سابق امیدوار اسمبلی میاں اخلاق الرسول، راجہ محمد الیاس خان اور سردار نسیم بیگ سمیت پی ٹی آئی کے متعدد کارکنوں کو گرفتار کیا گیا ہے۔ اس کے علاوہ ایڈمنسٹریٹر بلدیہ ٹاؤن کمیٹی کیل سردار امجد کو بھی حراست میں لیا گیا ہے جبکہ پی ٹی آئی یوتھ ونگ کے رہنما آفتاب حسین تبسم اور دیگر کئی کارکنان گرفتاری سے بچنے کے لیے روپوش ہو گئے ہیں۔

آزاد کشمیر کی انتظامیہ نے ممکنہ احتجاج کو روکنے کے لیے دفعہ 144 نافذ کر دی ہےجس کے تحت عوامی اجتماعات پر پابندی عائد کی گئی ہے۔ اس اقدام کا مقصد امن و امان کی صورتحال کو برقرار رکھنا بتایا جا رہا ہے جس پر پی ٹی آئی آزاد کشمیر کے صدر اور سابق وزیر اعظم سردار عبد القیوم نیازی نے حکومت کے ان اقدامات کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ احتجاج کرنا ان کا جمہوری حق ہے۔ انہوں نے حکومت کو ہوش کے ناخن لینے کی تلقین کی اور خبردار کیا کہ ان کے صبر کا مزید امتحان نہ لیا جائے۔ دوسری طرف حکومت کا کہنا ہے کہ یہ گرفتاریاں اور پابندیاں امن و امان برقرار رکھنے کے لیے ضروری ہیں۔ حکام کے مطابق عوامی اجتماعات سے سیکیورٹی خدشات پیدا ہو سکتے ہیں جن سے نمٹنے کے لیے یہ اقدامات کیے گئے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: پرنس کریم کا انتقال،آزادکشمیر میں آج یوم سوگ، پرچم سرنگوں رہے گا

واضح رہے کہ پی ٹی آئی نے 8 فروری 2024 کے عام انتخابات میں مبینہ دھاندلی کے خلاف یومِ سیاہ منانے کا اعلان کیا تھا۔ اس سلسلے میں ملک بھر میں احتجاجی مظاہروں اور جلسوں کا انعقاد  آج کیا جا رہا ہے جس کے ردعمل کے طور پرحکومت نے امن و امان کی صورتحال کے پیش نظر مختلف شہروں میں دفعہ 144 نافذ کر کے سیاسی اجتماعات پر پابندی عائد کر دی ہے۔ موجودہ صورتحال میں سیاسی تناؤ میں اضافہ دیکھنے میں آ رہا ہے جبکہ پی ٹی آئی کے کارکنان اور رہنما احتجاج کے لیے پُرعزم ہیں۔