نواشریف نے انوار حکومت سے علیحدگی کی ہدایت نہیں کی، بیرسٹر افتخار گیلانی

مظفرآباد( کشمیر ڈیجیٹل) مسلم لیگ ن آزادکشمیر کے سیکرٹری اطلاعات بیرسٹر افتخار گیلانی نے کہا ہے کہ مسلم لیگ ن میں اختلافات نہیں لیکن اختلاف رائے ضرور ہے کہ ہمارے ممبران کو کابینہ میں رہنا چاہیے یا نہیں۔

کشمیر ڈیجیٹل کو دیئے گئے خصوصی انٹرویو میں بیرسٹر افتخار گیلانی نے کہا کہ  مسلم لیگ ن آزادکشمیر کی مجلس عاملہ کے اجلاس میں سب لوگوں کی رائے تھی کہ ن لیگ کے وزراء پارٹی کا بوجھ نہیں اٹھا سکتے کیونکہ ایم ایل ایز کی حکومت کا تجربہ مکمل ناکام رہا، ہمارا ایک ماہ قبل بھی اجلاس ہوا جس میں مجلس عاملہ کے فیصلے کی تائید کی گئی۔

انہوں نے کہا کہ ہم نے قیادت کو رائے سے آگاہ کردیا ہے، وزراء کا موقف ہے کہ حکومت میں رہنا چاہیےلیکن ہمارا موقف ہے کہ علیحدہ ہو جا نا چاہیے، مرکزی قیادت نے اس حوالے سے کوئی فیصلہ نہیں آیا۔

میاں نوازشریف کی طرف سے کوئی بھی فیصلہ آیا وہ سب کو قبول ہوگا،حکومت سے علیحدگی کا فیصلہ آیا تو تمام ہمارےوزراء حکومت چھوڑ دیں گے اس میں کوئی ابہام نہیں۔

ایک سوال کے جواب میں کہا کہ ہم اتحادی حکومت میں بہت کم شیئر رکھتے ہیں،آزادکشمیر میں صرف دو حلقوں کے علاوہ تمام حلقوں میں ہم اپوزیشن میں ہیں اور بھرپور اپوزیشن کررہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ موجودہ حکومت کو کسی پارٹی کی اونرشپ حاصل نہیں ہے جس کی وجہ سے مسائل جنم لے رہے ہیں اور کارکن بھی آزاد ہیں ، حکومت نے کام کئے لیکن احتجاج کے بعدکئے گئے، احتجاج کے سامنے یہ لیٹ گئے۔

انہوں نے کہا کہ اب تبدیلی صرف الیکشن کی صورت میں ہی آئیگی، موجودہ وقت میں ترقیاتی کام جام ہیں، صرف وزیراعظم کے حلقے میں کام ہو رہے ہیں، وزراء ناانصافیوں پر کیوں خاموش ہیں یہ وہی بتا سکتے ہیں۔

بیرسٹر افتخار گیلانی نے کہا کہ نئی کنگز پارٹی کے حوالے سے کچھ نہیں کہا جا سکتا،2021  میں شمال ، مشرق ، مغرب و جنوب سے لوگ اکٹھے کر کے تحریک انصاف میں لائے گئے جس کا نتیجہ یہ ہو اکہ 3 وزرائے اعظم تبدیل ہو ئے۔

یہ بھی پڑھیں:وزیراعظم انوارالحق حادثے کی پیداوار، سرکاری وسائل پرانتخابی مہم چلارہے ہیں، طارق فاروق

Scroll to Top