حکومتی بے حسی ، منڈہول کی قدیم درسگاہ کھنڈرات میں تبدیل

سدھنوتی(سخاوت سدوزئی کشمیر ڈیجیٹل) سدھنوتی کے علاقے سیاحتی علاقے منڈہول میں جموں وکشمیر کے بدھ مت کنشک بادشاہ کے دور کی قدیم درسگاہ یا دیرہ سیاحوں اور حکومت کی نظروں سے اوجھل ہیں۔

 

حکومتی بے حسی ، لاپرواہی اور غفلت کے باعث پتھروں کی تراش سے بنائی گئی خوبصورت عمارت کھنڈرات میں تبدیل ۔ متعلقہ حکومتی ادارے قومی ورثے کو بحال کرنے میں ناکام،

دیرہ کے نام سے اس تاریخی عمارت سے مختلف لوک قصے کہانیاں بھی منسوب ہیں، منڈہول دیرہ وادی نیلم اور سری نگر حیدر پورہ میں واقع شادا دیوی کی مشابہت رکھتا ہے۔

دن بدن تاریخی ورثے کی عمارت گرتی جارہی ہے۔ ملک بھر سے سیاحوں کی بڑی تعداد منڈہول دیرہ دیکھنے آتی ہے۔شہریوںنے مطالبہ کیا کہ منڈہول دیرہ تاریخی ورثہ محکمہ آثار قدیمہ کی تحویل میں لیا جائے،حکومت دوبارہ تعمیر کو یقینی بناکر سیاحوں کی توجہ کا مرکز بنائے۔

آزادکشمیر میں سستی اور معیاری تعلیم کیلئے اہم پیشرفت، درسی کتب کی قیمتوں میں ریکارڈ کمی

Scroll to Top