مظفرآباد(کشمیر ڈیجیٹل)چیئرمین کشمیر یکجہتی کونسل جاوید راٹھور نے مرکزی ایوان صحافت میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ آزاد کشمیر اور گلگت بلتستان کو پاکستان کی سینٹ اور قومی اسمبلی میںنمائندگی دی جائے۔
یو این او کے چارٹر کے مطابق آزاد کشمیر کو صوبہ نہیں بنایا جا سکتا،70سال سے مسئلہ کشمیر جوں کا توں ہے۔مظفرآباد تحریک آزادی کا بیس کیمپ نہیں بلکہ بیگار کیمپ بنا دیا گیا۔
آزاد حکومت کے پاس زیادہ اختیارات نہیں آزاد کشمیر میں جو تحریک شروع ہوئی وہ حقوق ملکیت اور حق حاکمیت کیلئے ہے۔کشمیر اور پاکستان لازم ملزوم ہیں۔ صوبہ بنے تب بھی ،ریاست بنے تب بھی ،آزاد کشمیر اور گلگت بلتستان کو نمائندگی دی جائے ۔
آزاد کشمیر کی عوام کی ترقی کیلئے ہماری سیاسی جماعتیں کچھ نہیں کر سکیں جبکہ غیر سیاسی پلیٹ فارم عوامی ایکشن کمیٹی نے وہ کر دکھایا سینٹ اور قومی اسمبلی کیلئے صوبہ بنانا ضروری نہیں کشمیر لیڈران کی جدوجہد صرف الیکشن جیتنے کیلئے ہوتی ہے۔
سٹرکیں،سیوریج،پائپ لائیں یہ بلدیاتی نمائندوں کا کام ہے۔آزاد کشمیر میں وسائل کو استعمال میں لا کر بیروز گاری کا خاتمہ کیا جاسکتا ہے جس کیلئے حکومت آزادکشمیر موثر اقدامات اٹھائے۔ہائیڈل پاور پراجیکٹ کی تعمیر اور سیاحت کو فروغ دیا جائے۔۔
آزاد کشمیر میں سیاحت کا بہترین پوٹینشل موجود ہے۔پاکستان ہمارا بڑا بھائی ہے ہم اس کے ساتھ مل کر رہنا چاہتے ہیں ہمیں ہماری شناخت دی جائے۔مہاجرین کی نشستیں ختم کی جائیں بلکہ پاکستان میں جہاں کشمیری آباد ہیں انہی صوبوں میں صوبائی اسمبلیوں میں نمائندگی دی جائے۔5 فروری کو حکومت پاکستان اور شہریوں کے مشکور ہیں جنہوں نے یوم یکجہتی کشمیر کے موقع پر اظہار یکجہتی کی یکجہتی کشمیر کا مقصد تعین کریں۔