موسمیاتی تبدیلیاں، آزادکشمیر میں صورتحال الارمنگ، سخت اقدامات اٹھانا ہونگے،ڈپٹی ڈائریکٹر ماحولیات

مظفر آباد( کشمیر ڈیجیٹل) محکمہ ماحولیات آزادکشمیر کے ڈپٹی ڈائریکٹر ڈاکٹر محمد رفیق نے کہا ہے کہ موسمیاتی تبدیلی صدی کا سب کا بڑا مسئلہ ہے،آزادکشمیر میں صورتحال الارمنگ ہے۔

کشمیرڈیجیٹل کو دیئے گئے انٹرویو میں ڈاکٹر محمد رفیق نے کہا ہے کہ ہمارا ٹمپریچر بہت بڑھ گیا ہے، راولاکوٹ ، نیلم میں 15 سال پہلے پنکھے کا کوئی تصور نہیں تھااب وہاں پر پنکھے کے بغیر گزارہ نہیں ہورہا ہے۔

موسمیاتی تبدیلی کی وجہ سے صحت ،زراعت پرمتاثر ہے ، سب سے زیادہ پانی کا ایشو ہے، جنگلات کاٹنے اور آبادی بڑھنے کی وجہ سے بھی مسائل جنم لے رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ 1947 میں آزادکشمیر کی آبادی 6 لاکھ تھی جو اب 46 لاکھ ہوچکی ہے اور جنگل بھی کم ہو چکے ہیں، شہروں کا پھیلائو ہو رہا ہے، ٹرانسپورٹ سیکٹر بھی موسمیاتی تبدیلی کا سبب بن رہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ لکڑی کے بطور ایندھن استعمال سے بھی موسمیاتی تبدیلی کے خطرات بڑھ رہے ہیں، ہائیڈروپاور کے ذریعے لوگوں کو متبادل فراہم کی جا سکتی ہے۔

ڈاکٹر محمد رفیق نے کہا کہ گاڑیاں کا دھواں ہی سموگ کا سبب بنتا ہے، سموگ انسانی صحت کو بھی بہت متاثر کرتا ہے،سانس ، جلد کی بیماریوں کا سبب بن رہا ہے، آزادکشمیر میں یہی صورتحال برقرار رہی تو آنے والے وقت میں بہت مشکلات ہوں گی۔

انہوں نے کہا کہ آزادکشمیرمیں واٹر ریسورسز کا 80فیصد انحصار گلیشیئرز پر ہے، 2000میں آزادکشمیرکے گلیشینئرز 15 ہزار 115 ہیکٹر اراضی پر موجود تھے ، اب یہ تقریباً10 ہزار ہیکٹر پر آ چکے ہیں۔

گلیشیئرز پگھلنے کا سلسلہ جاری رہا تو اگلے 20 سے 30 سالوں سے گلیشیئرز ختم ہوجائیں ، گلگت بلتستان میں کئی گلیشئرز ختم ہو چکے ، شونٹھر ویلی میں گلاف کا خطرہ موجود ہے۔

انہوں نے کہا کہ محکمہ ماحولیات آزادکشمیر موسمیاتی تبدیلی کے ممکنہ خطرات کیخلاف اقدامات کررہا ہے، آزادکشمیر میں بھی موسیماتی تبدیلی کیلئے اتھارٹی بنانا ہوگی،  ٹاسک فورس پر ہی اتھارٹی بنانا ہوگی۔

یہ بھی پڑھیں:پاکستان کی موسمیاتی کوششوں کیلئے عالمی حمایت ناکافی ہے:اقوام متحدہ کے اہلکارکی تنقید

Scroll to Top